
Share0 Bookmarks 95 Reads0 Likes
کس ترح کا آ چکا زمانہ ھے
زندہ رہنے سے اچھا مر جانا ھے
آدمیت کے نشاں ہی نہیں اسمے
اس سنگ دل کو سب نے پہچانا ھے
بیزار لوگوں کو دیکھ یوں لگتا ھے
جیسے انساں کا بھر چکا پیمانے ھے
الجھنوں نے سب کو یوں گھیر لیا
خواب سا بن گیا اب مسکرانا ھے
خوشی چاہتے ہو آگ زندگی میں
مزہب پہ نہ لڑنا یہی بتانا ھے
قاضی عظمت کمال
No posts
No posts
No posts
No posts
Comments